Zara Si Baat Par Tarha Tarha Ke Azaab Kiun
یہ ذرا ذرا سی بات پر ، طرح طرح کے عذاب کیوں ،جو کسی سے بھی خفا نہ ھو، مجھے اس راہبر کی تلاش ھے مجھے لغزشوں پہ ھر اک گھڑی، کوئی ٹوکتا ھے بار ...
Zara Si Baat Par Tarha Tarha Ke Azaab Kiun
Reviewed by Tayyab Naveed
on
00:12:00
Rating:
